السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جس وقت اقامت کہنے والا’’قَد قَامَتِ الصَّلٰوةُ‘‘ کہے تو اس کے جواب میں’’اَقَامَهَا اللّٰهُ وَ اَدامَهَا‘‘ کہنا چاہیے کہ نہیں؟ محمد اقبال کیلانی کی کتاب ’’کتاب الصلاۃ‘‘ میں لکھا ہے کہ یہ صحیح حدیث سے ثابت نہیں۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مشارٌ الیہ روایت واقعی ضعیف ہے ۔ امام منذری رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’ فِی إِسنَادِهٖ رَجُلٌ مَجهُولٌ ، وَ شَهرُ بنُ حَوشَبِ تَکَلَّمَ فِیهِ غَیرُ وَاحِدٍ وَ وَثَّقَهُ أَحمَدُ، وَ یَحیٰی بنُ مُعِینٍ‘عون المعبود:۲۰۸/۱
لہٰذا اصل کلمہ’’قَد قَامَتِ الصَّلٰوةَ‘‘ کو ہی اختیار کرنا چاہیے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب