سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(348) ایڑھی سے ایڑھی یا ٹخنے سے ٹخنہ ملانا فرض ہے؟

  • 24358
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 601

سوال

(348) ایڑھی سے ایڑھی یا ٹخنے سے ٹخنہ ملانا فرض ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا ایڑھی سے ایڑھی یا ٹخنے سے ٹخنہ ملانا فرض ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

’’مسند احمد‘‘ (۴/ ۲۷۶) میں حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ  سے روایت ہے، کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم   نے لوگوں کی طرف منہ کر کے فرمایا:

’’لوگو ! اپنی صفیں سیدھی کرو۔ لوگو اپنی صفیں سیدھی کرو۔ لوگو! اپنی صفیں سیدھی کرو۔ سنو! اگر تم نے صفیں سیدھی نہ کیں تو اللہ تعالیٰ تمہارے دلوں میں اختلاف اور پھوٹ ڈال دے گا۔‘‘

راوی حدیث کہتے ہیں۔ پھر تو یہ حالت ہو گئی کہ ہر شخص اپنے ساتھی کے ٹخنے سے ٹخنہ، گھٹنے سے گُھٹنہ، اور کندھے سے کندھا ملاتا۔

صحیح بخاری میں صف بندی سے متعلق یوں باب قائم کیا ہے:

’بَابُ اِلزَاقِ المَنکَبِ بِالمَنکِبِ، وَالقَدَمِ بِالقَدَمِ فِی الصَّفِ‘

’’صف میں کندھے سے کندھا اور قدم سے قدم ملا کر کھڑے ہونے کا بیان۔‘‘

معمر رضی اللہ عنہ   کی روایت میں زیادتی یوں ہے:

وَ لَو فَعَلتَ ذٰلِكَ بِاَحَدِهِمُ الیَومَ، لَنَفَرَ کَأَنَّهٗ بَعلٌ شَمُوسٌ ‘فتح الباری ۲/ ۲۱۱

اس سے معلوم ہوا ٹخنے وغیرہ ملانے کا اہتمام ہونا چاہیے۔ ورنہ نماز میں خلل پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:320

محدث فتویٰ

تبصرے