سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(303) نمازی کے آگے سے گزرنے کی حد بندی

  • 24313
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 512

سوال

(303) نمازی کے آگے سے گزرنے کی حد بندی

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نمازی کے آگے سُترہ نہ ہونے کی صورت میں چار پانچ صفیں چھوڑ کر گزرنا جائز ہے ؟ اور اس کی دلیل میں کوئی حدیث ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حدیث میں مطلق نمازی کے آگے سے گزرنا منع آیا ہے۔ حد بندی کی تصریح نہیں۔ البتہ ابوداؤد کی ایک روایت میں ’ قَذفَہٗ بِحَجَرٍ، کے لفظ ہیں۔ یعنی پتھر پھینکنے کے بعد آگے سے گزر جانے میں کوئی حرج نہیں۔ لیکن اس کا مرفوع ہونا مشکوک ہے۔ علامہ البانی رحمہ اللہ  نے اس کوضعیف سنن (۱۱۰) میں ذکر کیا ہے۔ البتہ موقوف ابن عباس رضی اللہ عنہما  سے بسندِ صحیح ثابت ہے۔ مشکوٰۃ حاشیہ البانی(۲۴۵/۱)

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:294

محدث فتویٰ

تبصرے