سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(302) امام کا سترہ مقتدی کا سترہ ہے ؟

  • 24312
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1466

سوال

(302) امام کا سترہ مقتدی کا سترہ ہے ؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کچھ آدمی جماعت کی پہلی رکعت میں آکر شامل ہوئے کچھ دوسری تیسری اور چوتھی رکعت میں۔ امام صاحب کے آگے سُترہ ہے، جب امام صاحب نے نماز مکمل کرادی۔ یعنی دونوں طرف سلام پھیر دیا، تو جن کی نماز ابھی رہتی ہے۔ کیا وہ اگلی صف میںسُترہ کے نزدیک آسکتے ہیں یعنی بحالتِ نماز؟ اور کیا ان کے لیے وہ امام صاحب والا سُترہ کافی ہے یا کیا وہ ایک دوسرے کے آگے پیچھے ہو کر سُترہ بناء سکتے ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسی حالت میں مزید سُترے کی ضرورت نہیں۔ اسی جگہ اسی کیفیت میں نماز مکمل کرلینی چاہیے۔ غزوۂ تبوک کے سفر میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے صبح کی جماعت سے فوت شدہ ایک رکعت ایسی حالت میں مکمل کی تھی، حدیث کے الفاظ یوں ہیں:

’ فَلَمَّا سَلَّمَ عَبدُ الرَّحمٰنِ۔ قَامَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ  یُتِمُّ صَلَاتَهٗ۔ فَأَفزَعَ ذٰلِكَ النَّاسَ ‘فتح الباری:۱۲۶/۷

’’جب عبد الرحمن بن عوف نے نماز مکمل کر لی، تو اﷲ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم    اپنی نماز مکمل کرنے کے لیے کھڑے ہو گئے۔ لوگ یہ منظر دیکھ کر حیران ہوئے۔‘‘

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:293

محدث فتویٰ

تبصرے