مسجد میں محراب بنانا شرعاً درست ہے یا نہیں بعض لوگ اس کو خلاف سنت اور بدعت قرار دیتے ہیں؟
مسجد میں محراب (مکان مخصوص مجوف) بنانے کی ممانعت والی حدیث طبرانی، بیہقی، ابن ابی شیبہ نے روایت کی ہے اور یہ حدیث مختلف طرق سے مروی ہونے کی وجہ سے حسن لغیرہ ہے۔ بعض روایات میں مطقاً محراب سے منع کیا گیا ہے اور بعض میں نصاریٰ کے محاریب کے مشابہ محاریب سے منع کیا گیا ہے مطلق روائتیں مقید پر محمول ہوں گی۔ لہٰذا مکروہ و ممنوع وہ محاریب ہوں گے جو نصاریٰ کے گرجوں کے محرابوں کے مشابہ ہوں تاکہ اہل کتاب کے ساتھ مشابہت نہ پیدا ہو۔ اب اگر ہماری مسجدوں کے محراب عیسائیوں کے محرابوں کے مشابہ ہیں تو ان کے مکروہ ہونے میں شبہ نہیں۔ میرے نزدیک درع و احتیاط کا تقاضا یہ ہے کہ مسجدوں میں محراب بنانے سے اجتناب کیا جائے کیونکہ ممکن ہے کہ موجودہ محاریب عہد نبوی کے عیسائیوں کے محرابوں کے مشابہ ہوں۔ تفصیل الفتح الربانی من فتاویٰ العلامہ الشوکانی جلد نمبر۲ ص ۲۰۲ میں ملاحظہ کریں۔ (حررہ عبید اللہ رحمانی دہلی، محدث دہلی جلد نمبر ۱ شمارہ نمبر ۸)