سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(245) نومولود کے کان میں اذان اور اقامت کہنا

  • 24255
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 676

سوال

(245) نومولود کے کان میں اذان اور اقامت کہنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نومولو بچے کے کان میں اذان اور اقامت کہنے والی حدیث کہاں ہے اور کیا وہ حدیث صحیح ہے؟ اگر وہ حدیث صحیح نہیں ہے تو پھر جو عام طور پر کہا جاتا ہے کہ نومولود بچے کے کان میں اذان و اقامت کہنے سے بچہ مسلمان ہوجاتا ہے تو پھر نومولود بچے کو مسلمان کرنے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟ مفصل دلائل پیش فرمائیں۔ (محمد شفیق کمبوہ، والٹن لاہور )


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نومولود بچے کے کان میں اذان کے بارے میں ابورافع کی حدیث میں تصریح موجود ہے۔امام احمد، ابوداوئد، ترمذی، علامہ البانی وغیرہ نے اس پر حسن کا حکم لگایا ہے، لہٰذا قابل عمل ہے اور اقامت کا ذکر کسی قابل استناد حدیث سے ثابت نہیں ہے۔

واضح ہو کہ اسلام دین فطرت ہے۔ بچہ جب پیدا ہوتا ہے تو وہ مسلمان ہی ہوتا ہے، نئے سرے سے مسلمان کرنے کی ضرورت نہیں۔اذان صرف تعمیل شرع کی بنا پر ہے نہ کہ اسلام میں داخل کرنا مقصود ہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:218

محدث فتویٰ

تبصرے