السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جماعت میں کیا بچوں کے لیے علیحدہ صف بنانی چاہیے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بچوں کے لیے علیٰحدہ صف بندی کی ضرورت نہیں بڑوں کے ساتھ کھڑے ہو سکتے ہیں۔ منیٰ میں ابن عباس رضی اللہ عنہما بڑوں کی صف میں شامل تھے، فرمایا:
’ وَدَخَلتُ فِی الصَّفِّ، فَلَم یُنکِر ذَلِكَ عَلَیَّ أَحَدٌ۔‘
’’میں صف میں شامل ہوا تومجھے کسی نے نہیں روکا۔ ‘‘(صحیح البخاری،بَابُ سُترَۃُ الإِمَامِ سُترَۃُ مَن خَلفَہُ،رقم:۴۹۳)
نماز تہجد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابن عباس بچے کو اپنے ساتھ کھڑا کیا تھا۔ ‘‘(صحیح البخاری،بَابٌ: یَقُومُ عَنْ یَمِینِ الإِمَامِ، بِحِذَائِہِ سَوَاء ً إِذَا کَانَا اثْنَیْنِ،رقم:۶۹۷)
جب کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے:
’ فَقَامَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ ، وَالیَتِیمُ مَعِیَ ، وَالعَجُوزُ مِن وَرَائِنَا ، فَصَلّٰی بِنَا رَکعَتَینِ ‘صحیح البخاری،باب وضوء الصبیان …الخ ،رقم:۸۶۰
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب