سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(209) مسجد قریب ہونے کے باوجود دکان میں جماعت کروانا

  • 24219
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 604

سوال

(209) مسجد قریب ہونے کے باوجود دکان میں جماعت کروانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے چند عزیز ہیں جن کا عمل یہ ہے کہ وہ اپنی دکان پر ظہر عصر اور مغرب کی نماز جماعت سے پڑھتے ہیں جب کہ ان کی دکان سے مسجد کا فاصلہ اتنا ہے کہ اگر پیدل چلا جائے تو زیادہ سے زیادہ دس منٹ میں پہنچا جا سکتا ہے اور اگر موٹر سائیکل پر جائیں تو زیادہ سے زیادہ تین منٹ لگیں گے اور ان کے پاس موٹر سائیکلیں بھی موجود ہیں کیا ان کا یہ عمل قرآن و حدیث کے مطابق ہے یا اس کے خلاف ہے ؟ کیا نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم  کے دور میں صحابۂ کرام   رضی اللہ عنہم  اتنی

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 

نماز باجماعت مسجد میں جا کر ادا کرنی چاہیے۔ ایک نابینے آدمی کو عذر کے باوجود آپ نے مسجد کی جماعت سے پیچھے رہنے کی اجازت نہیں دی۔ حالانکہ اس کی آسانی اور سہولت کے پیشِ نظر کہا جا سکتاتھا، کہ گھر ہی میں جماعت کرا لیا کرو۔لہٰذا ان لوگوں کو چاہیے کہ سستی اور کاہلی چھوڑ کر ہر نماز باجماعت مسجد میں پڑھا کریں۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب المساجد:صفحہ:199

محدث فتویٰ

تبصرے