سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(198) نمازی کے سامنے ہیٹر ہو تو اس کی نماز کا کیا حکم ہے ؟

  • 24208
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 766

سوال

(198) نمازی کے سامنے ہیٹر ہو تو اس کی نماز کا کیا حکم ہے ؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مسجد میں نمازی کے سامنے ہیٹر ہو تو اس کی نماز کا کیا حکم ہے ؟ امام بخاری رحمہ اللہ  کے باب:’من صلی و قدّامہ تنور أو نار…الخ ‘کا کیا مفہوم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نمازی کے سامنے آگ وغیرہ ہونے کی صورت میں امام بخاری رحمہ اللہ  نے عنوان بندی میں کراہت یا عدم کراہت کی تصریح نہیں کی۔ احتمال ہے کہ ان کی مراد یہ ہو کہ جو آدمی قبلہ کی طرف اس کو ہٹانے پر قادر ہو، اس کو ہٹا دینا چاہیے جس طرح کہ بعض سلف نے کراہت کی تصریح کی ہے۔ (فتح الباری:686/1)

اور عدم استطاعت کی صورت میں اس پر کوئی مؤاخذہ نہیں۔ یہ بات باب کے تحت ذکر کردہ احادیث کے مطابق ہے۔ لہٰذا مسجد کے ہیٹروں کو غربی جانب کے بجائے شمالی یا جنوبی جانب یا پیچھے نصب کرنا چاہیے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب المساجد:صفحہ:193

محدث فتویٰ

تبصرے