سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(194) مسجد کے پرانے صحن میں بیت الخلاء کا گٹر بنانے کا حکم

  • 24204
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1605

سوال

(194) مسجد کے پرانے صحن میں بیت الخلاء کا گٹر بنانے کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے گاؤں کی جامع مسجد اہلِ حدیث کا بڑا ہال شہید کیے بغیر اس کے شمال میں مزید جگہ حاصل کرکے بڑی اور نئی مسجد تعمیر کی گئی جب کہ پرانی مسجد کا ہال بھی باقی ہے جو مسجد کے تعلیمی تبلیغی مقاصد وغیرہ کے لیے بدستور استعمال ہورہا ہے اس پرانے ہال کے مشرق میں پرانا صحن ہے جس میں بھی سردیوں کے دنوں اور گرمیوں کی راتوں میں نماز ادا ہوتی رہتی ہے۔ اس صحن کے جنوب میں امام مسجد کا مکان ہے۔کیا اس مکان میں بیت الخلا بناء کر اس کا گٹر پرانے صحن مسجد میں بنایا جا سکتا ہے ؟ یعنی صحن کے ساتھ امام مسجد کے مکان کی دیوار ہے اور دیوار سے مکان کی جانب بیت الخلا اور دیوار کے دوسری جانب مسجد کے پرانے صحن میں اسی بیت الخلا کا گٹر ہو۔واضح رہے کہ اس مسئلہ پر ارکان جماعت میں سخت نزاع پایا جاتا ہے۔واضح اور شافی جواب مرحمت فرمائیں۔ جزاکم اﷲ خیراً۔

نوٹ: گٹر بنانے کی کئی متبادل جگہیں موجود ہیں جہاںبآسانی یہ ضرورت پوری کی جا سکتی ہے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مشارٌ الیہ جگہ میں گٹر بنایا جا سکتا ہے۔ صحیح بخاری کے ترجمۃ الباب میں حضرت حسن بصری رحمہ اللہ  سے مروی ہے کہ برف اور پُلوں کے اوپر نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں۔ اگرچہ نیچے یا اوپر یا سامنے پیشاب بہتا ہو، لیکن شرط یہ ہے کہ درمیان میں کوئی چیز حائل ہو۔ اس کے علاوہ کسی دوسر ی مناسب جگہ بھی بنایا جاسکتا ہے۔ شرعاً کوئی پابندی نہیں۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب المساجد:صفحہ:191

محدث فتویٰ

تبصرے