سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(187) نماز کے لیے مخصوص کی گئی جگہ کا حکم

  • 24197
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 526

سوال

(187) نماز کے لیے مخصوص کی گئی جگہ کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی نے آبادی کے قریب اپنی زرعی زمین کے ایک حصے کو مخصوص نشانات لگا لیے تھے کہ یہاں نماز ادا کی جائے گی وہ نماز پڑھتا بھی رہا اب اس کی وفات کے بعد وہاں کوئی نماز ادا نہیں کرتا۔ اب کیا اس جگہ کو زرعی اراضی میں ملایاجا سکتا ہے جبکہ قریبی آبادی میں مسجد موجود ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر مالک نے زمین کا یہ ٹکڑا وقف نہیں کیا تھا تو پھر اس کو مملوکہ زرعی زمین سے ملایا جا سکتا ہے اور اگر اس کو مسجد کے لیے وقف کردیا تھا تو پھر ملانا ناجائز ہے ۔ ہاں البتہ اس صورت میں قریب مسجد ہونے کی بناء پر اس کی ضرورت باقی نہ ہو تو اس کو فروخت کرکے رقم موجود مسجد پر صرف کردی جائے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب المساجد:صفحہ:187

محدث فتویٰ

تبصرے