سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(166) مریض آدمی جو غسل کی طاقت نہ رکھتا ہو

  • 24176
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1081

سوال

(166) مریض آدمی جو غسل کی طاقت نہ رکھتا ہو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

آدمی اگر بیمار ہو، غسل واجب ہو لیکن بوجہ بیماری وہ غسل کی استطاعت نہیں رکھتا ، جب کہ وضوکی استطاعت رکھتا ہے۔کیا ایسے آدمی کے لیے وضوکافی ہوگا یا کوئی دوسری صورت ہوگی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

غسلِ جنابت سے اگر خوف ناک بیماری میں مبتلا ہونے یا موت کے واقع ہونے کا ڈر ہو تو وضوسے ہی پڑھ سکتا ہے۔ نبی ﷺنے حضرت عمرو بن العاص کو غزوۂ ’’ذات السلاسل‘‘‘ میں امیر مقرر کیا۔ سرد رات میں وہ جنبی ہوگئے۔غسل کی صورت میںموت کا خطرہ لاحق تھا تو انہوں نے تیمم کر کے نماز پڑھا دی۔ بعد میں نبیﷺ نے دریافت کیا تو بطورِ دلیل قرآن کی آیت ﴿وَلَاتَقتُلُوا اَنفُسَکُم اِنَّ اللّٰہَ کَانَ بِکُم رَحِیمًا﴾ پیش کی۔ آپﷺ مسکرا ئے اور کچھ نہیں کہا۔ الغرض جب تیمم کے ساتھ نماز پڑھی جاسکتی ہے تو وضو کے ساتھ بطریقِ أولی جائز ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

كتاب الطہارۃ:صفحہ:173

محدث فتویٰ

تبصرے