سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(157) کیا خون نکلنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟

  • 24167
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 683

سوال

(157) کیا خون نکلنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا خون نکلنے سے وضوٹوٹ جاتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

دونوں شرم گاہوں کے علاوہ جسم کے کسی حصے سے خون نکلنے سے وضونہیں ٹوٹتا۔ سنن ابی دائود میں حدیث ہے کہ ایک صحابی نے نکلتے خون میں نماز ادا کی تھی۔ [باب الوضومن الدم ] اکثر اہل علم کا قول یہی ہے۔ اور یہی حق ہے۔

علامہ صنعانی سبل السلام میں فرماتے ہیں:

’ قَالَ الشَّافِعِیُّ، وَ مَالِكٌ، وَ جَمَاعَةٌ مِنَ الصَّحَابَةِ، وَالتَّابِعِینِ : أَنَّ خُرُوجَ الدَّمِ مِنَ البَدَنِ غَیرَ السَبِیلَینِ لَیسَ بِنَاقِضٍ۔‘

’’شافعی، مالک ،صحابۂ کرام  رضی اللہ عنہم  اور تابعین کی ایک جماعت نے کہا ہے کہ شرم گاہ کے علاوہ بدن سے خون نکلنے سے وضونہیں ٹوٹتا۔‘‘

تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو! عون المعبود (۱؍ ۷۸) امام بخاری  رحمہ اللہ  نے اپنی ’’صحیح‘‘ میں ’بَابُ مَن لَم یَرَ الوُضُوءَ اِلَّا مِنَ المَخرَجَینَ مِن القُبُلِ وَالدُّبُرِ‘ کے تحت دلائل سے اس بات کو ثابت کیا ہے کہ سبیلین کے علاوہ خون نکلنے سے وضونہیں ٹوٹتا۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

كتاب الطہارۃ:صفحہ:169

محدث فتویٰ

تبصرے