السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
دیہات میں عموماً مکان کچے ہوتے ہیں ،دیواریںمٹی میں گوبر وغیرہ ملا کر لیپی جاتی ہیں، کیا ان پر تیمم کیا جا سکتا ہے یا نہیں؟ نیز مٹی صرف ہاتھوں تک محدود ہو یا جہاں ہاتھوں کاذکر ہے وہ کہنیوں تک اور ہاتھوں کی انگلیوں کا خلال بھی ضروری ہے یا نہ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مکان کی لپائی کی صورت مٹی میں ملاوٹ شدہ گوبر اگر تو ’’مأکول اللحم‘‘ (حلال) جانور کا ہے تو اس دیوار سے تیمم ہو سکتا ہے۔ اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ طہارت کی نیت سے پاک مٹی کا قصد کرکے اسے ہاتھوں اور منہ پر ملنا۔ تفصیل اس امر کی یوں ہے کہ صرف ایک دفعہ دونوں ہتھیلیوں کو زمین پر مار کر ان میں پھونک مارے۔ پھر دائیں ہاتھ کی ہتھیلی کو بائیں ہاتھ کی پشت پر پھیرے اور بائیں ہاتھ کی ہتھیلی کو دائیں کی پشت پر، پھر دونوں ہاتھوں کو منہ پر مل لے۔ بس اتنا ہی کافی ہے۔ مزید کسی عمل کی ضرورت نہیں۔ ’’صحیحین‘‘ میں صرف اسی کیفیت کا ذکر ہے۔ دلائل کی رُو سے یہی قابلِ اعتماد ہے۔ خلال وغیرہ کی ضرورت نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب