سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(123) وضوء میں پانی کو ضائع کرنے کا کیا حکم ہے ؟

  • 24133
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1234

سوال

(123) وضوء میں پانی کو ضائع کرنے کا کیا حکم ہے ؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

سردیوں یا گرمیوں میں مسجد کی ٹونٹیوں میں پانی کا پائب انتہائی شدید سرد یا گرم ہوتا ہے، ایک آدمی نے وضوکرنا ہو تو ایک لوٹے پانی کے لیے کثیر مقدار میں پانی بہا دینا جائز ہے؟



الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حتی المقدور پانی ضائع کرنے سے بچنا چاہیے، امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

’ وَ کَرهَ اَهلُ العِلمِ الاِسرَافَ فِیهِ۔‘

 ہلال بن یساف نے کہا:

’ کَانَ یُقَالُ: مِنَ الوُضُوءِ اِسرَافٌ وَ لَو کُنتَ عَلٰی شَاطِیِٔ نَهرٍ۔‘ (فتح الباری:۱/ ۳۲۴)

یعنی ’’اہل علم نے وضومیں اِسراف (پانی زیادہ بہانے) کو ناپسند کیا ہے، خواہ آدمی نہر کے کنارے پر ہی کیوں نہ ہو۔‘‘

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

كتاب الطہارۃ:صفحہ:148

محدث فتویٰ

تبصرے