سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(113) کیا غسل وضو کے قائم مقام ہو سکتا ہے ؟

  • 24123
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 886

سوال

(113) کیا غسل وضو کے قائم مقام ہو سکتا ہے ؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا صرف نہانے سے ہی وضوہو جاتا ہے؟ جب کہ وضوکی کوئی نیت نہ ہو ، نہ ہی غسل کرنا ہو ۔ صرف نہانا ہی مقصود ہو۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جمہور اہل علم کے نزدیک چونکہ وضومیں نیت اور اعضائِ وضوکو بالترتیب دھونا ضروری ہے۔ لہٰذا صرف غسل یا نہانے سے وضونہیں ہو گا۔ حدیث میں ہے:’إِنَّمَا الاَعمَالُ بِالنِّیَّاتِ‘(صحیح البخاری،کَیْفَ کَانَ بَدْء ُ الوَحْیِ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ ﷺ؟،رقم:۱)یعنی اعمال کادارومدار نیتوں پر ہے۔ اور قرآن میں ہے:

﴿وَما أُمِروا إِلّا لِيَعبُدُوا اللَّهَ مُخلِصينَ لَهُ الدّينَ ...﴿٥﴾... سورة البينة

’’ اور ان کو تو یہی حکم ہوا تھا کہ اخلاص کے ساتھ اﷲ کی عبادت کریں۔‘‘

وجہِ استدلال یہ ہے کہ عبادت میں اخلاص اس وقت تک ناممکن ہے جب تک نیت میں خلوص پیدا نہ ہو۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

كتاب الطہارۃ:صفحہ:144

محدث فتویٰ

تبصرے