سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(94) ہاتھوں اور انگلیوں کا خلال کس وقت کرنا چاہیے ؟

  • 24104
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1053

سوال

(94) ہاتھوں اور انگلیوں کا خلال کس وقت کرنا چاہیے ؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

وضومیں ہاتھوں کی انگلیوں کا خلال کس وقت کرنا چاہیے، وضوکے شروع میں جب ہاتھ دھوتے ہیں؟ عام طور پر لوگ سَر اور کانوں کے مسح کے بعد کرتے ہیں۔ خلال کا طریقہ کیا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہاتھ اور پاؤں کو جب دھویا جائے تو خلال اس وقت ہونا چاہیے۔ ہاتھوں کو چونکہ پہلے دھویا جاتا ہے، اس لیے ان کا خلال پہلے ہونا چاہیے اور پاؤں کو بعد میں دھویا جاتا ہے تو پاؤں کا خلال اس وقت کیا جائے۔

’ عَنِ ابنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰهُ عَنْهُمَا  اَنَّ رَسُولَ اللّٰهِ ﷺ قَالَ : اِذَا تَوَضَّاتَ فَخَلِّل بَینَ اَصَابِعِ یَدَیكَ وَ رِجلَیكَ‘سنن الترمذی،بَابٌ فِی تَخْلِیلِ الأَصَابِعِ ،رقم:۳۹۔سنن ابن ماجه،بَابُ تَخْلِیلِ الْأَصَابِعِ،رقم:۴۴۷

یہ حدیث حسن درجہ کی ہے۔ خلال چھوٹی انگلی سے ہونا چاہیے ۔ مستوردبن شداد کی روایت میں تصریح موجود ہے کہ میں نے رسول اکرمﷺ کو وضوکرتے ہوئے دیکھا کہ آپ اپنے پاؤں کی انگلیاں چھنگلی سے مَل رہے تھے۔(’’مسند احمد‘‘ ، ابوداؤد، ترمذی وغیرہ بسند صحیح) سنن الترمذی،بَابٌ فِی تَخْلِیلِ الأَصَابِعِ ،رقم:۴۰۔سنن ابن ماجہ،بَابُ تَخْلِیلِ الْأَصَابِعِ،رقم:۴۴۶

خلال کا طریقہ یہ ہے کہ چھوٹی انگلی کو دو انگلیوں کے درمیان ڈال کر خوب ملا جائے تاکہ درمیانی جگہ خشک نہ رہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

كتاب الطہارۃ:صفحہ:132

محدث فتویٰ

تبصرے