سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(74) غسل خانے میں ننگا آدمی وضوء سے پہلے ’’بسم اﷲ‘‘ یا وضو کے بعد کی دعا پڑھ سکتا ہے ؟

  • 24084
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 980

سوال

(74) غسل خانے میں ننگا آدمی وضوء سے پہلے ’’بسم اﷲ‘‘ یا وضو کے بعد کی دعا پڑھ سکتا ہے ؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

غسل کرتے وقت آدمی ننگا ہوتا ہے اس حالت میں وہ نماز کے لیے وضوکرتا ہے تو وضوسے پہلے ’’بسم اﷲ‘‘ پڑھ سکتا ہے ؟ یا کپڑے اتارنے سے پہلے پڑھے جب کہ وہ جنبی ہوتا ہے؟ اسی طرح کلمہ شہادت اسی حالت میں پڑھ سکتا ہے یا کپڑے پہن کر پڑھے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آدمی کوچاہیے کہ اس حالت میں حمام میں داخل ہونے سے پہلے ’’بسم اﷲ‘‘ پڑھ لے فراغت کے بعد باہر آکر کلمہ شہادت پڑھ لے۔ جنابت کے وضوسے ہی نماز پڑھی جا سکتی ہے بشرطیکہ بحالتِ غسل ہاتھ قُبل اور دبر پر نہ لگے۔ ورنہ دوبارہ وضوکرنا ہوگا۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

كتاب الطہارۃ:صفحہ:124

محدث فتویٰ

تبصرے