سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(45) مذی لگے کپڑے تبدیل کیے جائیں یا چھینٹے مار لینا کافی ہے؟

  • 24055
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 795

سوال

(45) مذی لگے کپڑے تبدیل کیے جائیں یا چھینٹے مار لینا کافی ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مذی نکلنے پر وضوفرض ہو جاتا ہے۔ جن کپڑوں پر یہ قطرے لگے ہوں انہیں تبدیل کیا جائے یا بغیر دھوئے پانی کے صرف چھینٹے پر اکتفا کیا جائے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس مسئلے میں اہل علم کا اختلاف ہے۔ امام شافعیؒ اور امام اسحاق بن راہویہ رحمہ اللہ  کپڑے دھونے کے قائل ہیں۔ جب کہ بعض علماء کہتے ہیں کہ صرف چھینٹے لگانا ہی کافی ہے۔ چنانچہ امام احمد رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ پانی کے چھینٹے لگانا کافی ہے۔

امام شوکانی رحمہ اللہ  نے نیل الأوطار میں اسی بات کو ترجیح دی ہے کہ صرف چھینٹے کافی ہیں، کپڑا دھونے کی ضرورت نہیں۔ عون المعبود :۱؍ ۸۵

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

كتاب الطہارۃ:صفحہ:108

محدث فتویٰ

تبصرے