السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جس عورت کو وقفے و قفے سے کئی ماہ تک مسلسل خون جاری رہے اور ایامِ حیض کی مدت مقرر کرنا محال ہوجائے، وہ کتنے ماہ تک عدت میں رہے گی؟ ایسے ہی اگر عادتِ حیض بے قاعدہ ہو تو اس کی عدت کتنے ماہ خیال کی جائے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ایسی عورت تین ماہ تک عدت میں رہے گی۔سنن ابن ماجہ میں حمنہ بنت جحش کی حدیث سے یہ مسئلہ ماخوذ ہے۔ باب ماجاء فی البکر إذا ابتدء ت مستحاضة اوکان لھا ایام حیض فنَسِیتْھا۔ اس بارے میں امام احمد رحمہ اللہ سے دو روایتیں ہیں:اوّل الذکر کے مطابق یہی تین ماہ اور دوسری روایت میں ایسی عورت ایک سال عدت گزارے۔( تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو المغنی:۱۱۲۱۹)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب