سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

كفار كے برتنوں ميں كھانا

  • 24
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1785

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته کیا فرماتے ہیں علماء کرام کہ ایک برتن میں ایک ہندو نے کھانا کھایا اور پھر اسی برتن میں مسلمان کھانا کھاتے ہیں ۔اس بارے کیا حکم ہے ۔؟

 

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شيخ محمد بن صالح العثيمين رحمہ اللہ سے درج ذيل سوال دريافت كيا گيا کہ:

كفار كے برتنوں ميں كھانا تناول كرنے كا حكم كيا ہے ؟

تو شيخ رحمہ اللہ كا جواب تھا:

" رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" تم ان كے برتنوں ميں مت كھاؤ، ليكن اگر تمہيں ان كے علاوہ دوسرے برتن نہ مليں تو انہيں دھو كر ان ميں كھا لو "

رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے يہ اس ليے فرمايا كہ مسلمان كفار كے ساتھ اختلاط سے دور رہے، وگرنہ اس ميں سے پاكيزہ طاہر ہے: يعنى اگر اس ميں كھانا پكايا جائے يا كوئى اور چيز تو وہ پاك ہے، ليكن نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے چاہا كہ ہم ان كے ساتھ اختلاط نہ كريں، اور ان كے برتن ہمارے برتن نہ ہوں.

اس ليے رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" تم ان ميں مت كھاؤ ليكن اگر اس كے علاوہ تمہيں كوئى اور برتن نہ مليں تو انہيں دھو كر ان ميں كھا لو "

اور انسان كفار سے جتنا بھى دور رہے اتنا ہى اس كے ليے بہتر ہے، اس ميں كوئى شك نہيں.۔ مجموع فتاوى الشيخ ابن عثيمين ( 15 ) سوال نمبر ( 1181 ).

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 2 کتاب الصلوۃ

محدث فتویٰ کمیٹی

تبصرے