السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں نے نذر مانی تھی کہ میں اپنے بیٹے کے غسل صحت کے بعد ایک شاندار پارٹی دو ں گی۔اس کے بعد میرے ماموں دس سال کے لیے جیل چلے گئے اور میں دس سال تک یہ نذر پوری نہ کرسکی۔کیا اب میں یہ نذر پوری کروں یا صدقہ وغیرہ کروں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سب سے پہلی بات یہ ہے کہ نذر ان چیزوں کی ماننی چاہیے جن میں اللہ کی عبادت،اس کی خوشنودی اور تقرب کاپہلو موجود ہو۔مثلاً نمازیں پڑھنا یا روزے رکھنا وغیرہ۔
پارٹیاں دینے یا اس جیسے کسی دوسرے مباح کام کی اگر نذر مانی ہے،تو اس میں علماء کی دو رائیں ہیں۔ایک یہ کہ اس نے جو نذر مانی ہے وہی پوری کرے اور دوسری یہ کہ قسم کا کفارہ ادا کرے یعنی دس مسکینوں کو کھانا کھلائے یا غلام آزاد کردے۔ایسا نہیں کرسکتا تو تین دن روزے رکھے۔علماء نے ان دونوں کا اختیار دیا ہے۔اب آپ ان میں سے کوئی ایک شکل اختیار کریں۔
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب