سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(90) بقر عید کے چاند کے بعد بال یا ناخن کٹوانا

  • 23842
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 811

سوال

(90) بقر عید کے چاند کے بعد بال یا ناخن کٹوانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا بقرہ عید کا چاند دیکھنے کے بعد اس شخص کے لیے ناخن یا بال کٹوانا جائز ہے جو قربانی کرنا چاہتا ہو۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حنبلی مسلک کے مطابق قربانی کرنے والے شخص کے لیے چاند دیکھنے کےبعد بال یا ناخن کٹوانا جائز نہیں ہے کیوں کہ حجاج کرام احرام کی حالت میں یہ چیزیں نہیں  کٹواتے۔اس لیے اس کیفیت کو زندہ رکھنے کے لیے قربانی کرنے والے کو بھی یہ چیزیں نہیں کٹوانی چاہئیں۔

البتہ راجح قول یہ ہے کہ ایسا کرنا صرف مکروہ ہے۔اگر کسی نے ناخن کٹوایا یا بال بنوالیے تو اس پر کوئی فدیہ نہیں ہے۔اسے چاہیے کہ اللہ سے مغفرت طلب کرے اور بس۔اگر کسی شخص کو زیادہ دن تک ناخن یا بال چھوڑنے سے تکلیف ہوتی ہو اور اس نے یہ چیزیں کٹوالیں تو کوئی حرج کی بات نہیں۔

  ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتاوی یوسف القرضاوی

تیوہار اور عید،جلد:1،صفحہ:212

محدث فتویٰ

تبصرے