نیند میں کوئی کوتاہی نہیں ہے کوتاہی بیداری میں ہے (یعنی حالت نیند میں اگر نماز کا وقت گزر جائے تو کوئی گناہ نہیں لیکن اگر جاگتے ہوئے نماز کو قضاء کر دیتا ہے تو اس میں گناہ ہے ) لہذا جب تم میں سے کوئی شخص نماز پڑھنا بھول جائے یا سویا رہ جائے تو جب اسے یاد آئے وہ نماز ادا کرے ۔ جامع الترمذی ابواب الصلاۃ باب ماجاء فی النوم عن الصلاۃ ح ۱۷۷ ۲۔ جی ہاں فجر اور عصر کے بعد بھی نمازوں کی قضاء دی جاسکتی ہے ۔ اس موضوع پر تفصیلات کو جاننے کے لیے یہ درس ضرور سماعت فرمائیں :