سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(277) اپریل فول منانے والے احمق

  • 23647
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 751

سوال

(277) اپریل فول منانے والے احمق

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اپریل فول منانے میں کوئی شرعی قباحت تو نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اپریل فول (April Fool) کی تاریخی حیثیت کوئی بھی ہو، اس کا منانا ایک مسلمان کے لیے قطعا جائز نہیں ہے۔ اس کی درج ذیل وجوہات ہیں:

1۔ اس میں جھوٹ بولا جاتا ہے اور جھوٹ کو اسلام نے حرام قرار دیا ہے۔ جھوٹ بولنا مومن کو زیب نہیں دیتا۔

2۔ اس سے مسلمانوں کا مالی اور بعض دفعہ جانی نقصان بھی ہو جاتا ہے۔ مسلمان کا جانی و مالی نقصان کرنا حرام ہے۔

3۔ ایک مسلمان اپنے ساتھ دھوکا اور فراڈکیے جانے کو پسند نہیں کرتا، اسے دوسرے بھائیوں کے لیے بھی پسند نہیں کرنا چاہئے۔

4۔ ایک آدمی اپنے ساتھ استہزاء کو پسند نہیں کرتا، ایمان کا تقاضا ہے کہ دوسروں کے ساتھ استہزاء نہ کرے۔

5۔ اس میں دوسروں کے ساتھ استہزاء کیا جاتا ہے۔ اسلام میں استہزاء کی ممانعت ہے۔ (دیکھیے الحجرات: 49/11)

6۔ اس سے کفار کی مشابہت ہوتی ہے۔ اسلام نے غیر مسلموں کی مشاشبہت اختیار کرنے سے منع کیا ہے۔ مسلم کو زیب نہیں دیتا کہ اہل کفر کا کلچر اختیار کرے۔

7۔ اس سے رنجشیں، کدورتیں اور عداوتیں پیدا ہوتی ہیں۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ افکارِ اسلامی

اصلاح عقائد و اعمال اور رسومات،صفحہ:574

محدث فتویٰ

تبصرے