السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر مرغی اذان (بانگ) دینا شروع کر دے تو کیا اسے ذبح کر لینا ضروری ہے؟ بعض لوگ اسے منحوس خیال کرتے ہیں، کہتے ہیں: اگر اسے ذبح نہ کیا جائے تو کوئی نہ کوئی آفت ضرور آ جاتی ہے!
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ایسی مرغی کو ذبح کرنا ضروری نہیں۔ یہ لوگوں کے توہمات ہیں کہ اگر اس مرغی کو ذبح نہ کیا جائے تو اس گھر میں کوئی نہ کوئی آفت ضرور آجاتی ہے جبکہ یہ مشاہداتی طور پر بھی غلط ہے۔ کیونکہ بعض دفعہ دیکھا گیا ہے کہ ایسی مرغیاں ذبح نہیں کی جاتیں لیکن اللہ تعاالیٰ کے فضل و کرم سے کوئی آفت وغیرہ نہیں آتی۔
اس کے 'بانگ' دینے کی وجہ کوئی بھی ہو سکتی ہے۔ بعض چیزیں اگر خلافِ معمول ظہور پذیر ہو جائیں تو کوئی نحوست کی بات نہیں ہوتی مثلا اگر کسی عورت کو داڑھی آ جائے تو کیا ایسی عورت کو منحوس سمجھنا چاہئے؟ اسی طرح بعض مردوں کو ساری زندگی داڑھی آتی ہی نہیں تو کیا ایسے مردوں کو منحوس جان کر گھر سے نکال دینا چاہئے؟ روزمرہ زندگی میں اس طرح کے عجوبے منظر عام پر آتے رہتے ہیں لیکن کبھی کسی نے انہیں منحوس قرار نہیں دیا۔ آخر بیچاری مرغی ہی منحوس کیوں؟
لوگوں کی بھی عجیب عجیب توہمات ہیں جو کسی کے ذہن میں آتا ہے کہہ دیتا ہے۔
نوٹ: مرغ کے بارے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم مرغ کی آواز سنو تو اللہ سے فضل مانگو کیونکہ مرغ نے فرشتہ دیکھا ہے۔ (ابوداؤد، ح: 5102)
یعنی مرغ کی اذان سن کر اللهم انى اسئلك من فضلك جیسے کلمات کہیں۔
اسی طرح دوسری حدیث میں ہے : ’’مرغ کو گالی نہ دو، وہ تو نماز کے لیے جگاتا ہے۔‘‘ (ایضا، ح: 5102)
سبحان اللہ! مرغ کا اذان دینا احادیث میں تو گویا اسے رحمت کہا گیا ہے لیکن ہمارے ہاں کے جہلاء اسے نحوست کہتے ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب