السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
روزے کی حالت میں ٹوتھ پیسٹ استعمال کرنا کیسا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
کوئی حرج نہیں، صرف یہ احتیاط رہے کہ پیسٹ حلق سے نیچے نہ چلی جائے۔ روزہ دار کے لیے مسواک کا استعمال جائز ہے اور اس میں صبح یا شام کے وقت کی کوئی شرط نہیں ہے۔ البتہ کچھ اہل علم کہتے ہیں کہ زوال کے بعد مسواک کرنا مکروہ ہے، لیکن یہ قول درست نہیں، صحیح قول یہی ہے کہ یہ عمل مکروہ نہیں، کیونکہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
(السواك مطهرة للفم مرضاة للرب)(نسائی، الطھارة، الترغیب فی السواک، ح:5)
’’مسواک منہ کو پاک صاف اور پروردگار کو خوش کرنے کا ذریعہ ہے۔‘‘
اس فرمانِ گرامی میں عمومیت پائی جاتی ہے، وقت کی کوئی تخصیص نہیں ہے کہ یہ کام فلاں وقت کرنا چاہئے اور فلاں وقت نہیں کرنا چاہئے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک اور فرمان ہے:
(لولا ان اشق على امتى لامرتهم بالسواك عند كل صلاة)(بخاري، الجمعة، السواک یوم الجمعة، ح: 887، مسلم، ح: 252)
’’میں اگر اپنی امت کے لیے مشقت محسوس نہ کرتا تو انہیں ہر نماز کے وقت وضو کرنے کا حکم دیتا۔‘‘
(كل صلاة) (ہر نماز) کے الفاظ میں ظہر اور عصر بھی آ جاتی ہیں اور یہ دونوں زوال کے بعد ہیں، حتیٰ کہ مغرب کی نماز کے لیے بھی بسا اوقات پہلے وضو کر لیا جاتا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب