السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا قبرستان میں (جبکہ سامنے قبریں ہوں) نماز جنازہ ادا کی جا سکتی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قبرستان میں نماز پڑھنا جائز نہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(جعلوا في بيوتكم من صلاتكم ولا تتخذوها قبورا)(بخاري، الصلاة، کراھیة الصلاة فی المقابر، ح:432)
’’اپنے گھروں میں بھی نماز (نفل) پڑھا کرو اور انہیں قبریں نہ بناؤ۔‘‘
مگر نماز جنازہ چونکہ میت کے لیے محض دعا ہوتی ہے اس لیے یہ قبرستان میں بھی پڑھی جا سکتی ہے۔ حتیٰ کہ قبر کے پاس بھی نماز جنازہ پڑھی جا سکتی ہے۔ ایک عورت مسجد میں جھاڑو دیا کرتی تھی، اس کا انتقال ہو گیا تو لوگوں نے اسے رات کے وقت ہی دفن کر دیا۔ (انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بے آرام کرنا مناسب خیال نہ کیا۔) نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے متعلق دریافت کیا تو لوگوں نے بتایا کہ وہ فوت ہو گئی ہے۔ آپ نے فرمایا:
’’تم نے مجھے کیوں نہ بتایا؟ مجھے اس کی قبر بتاؤ۔‘‘(بخاري، الصلاة، کنس المسجد والتقاط الخرق والقذی والعیدان، ح:458)
پھر آپ اس کی قبر پر تشریف لائے اور اس پر نماز (نماز جنازہ) پڑھی۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب