سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(141) دورانِ نماز میں فون بند کرنے کی شرعی حیثیت

  • 23511
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 808

سوال

(141) دورانِ نماز میں فون بند کرنے کی شرعی حیثیت

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

پریشانیوں اور گہماگہمی کے اس جدید دور میں بسا اوقات آدمی کو نماز سے پہلے موبائل فون Off کرنا یاد نہیں رہتا۔ دوران نماز Bell ہونے کی وجہ سے نماز میں خلل واقع ہوتا ہے اور نمازیوں کی توجہ اس طرف مبذول ہو جاتی ہے۔ مسلسل گھنٹی بجنے سے نماز میں جو خلل پیدا ہوتا ہے اسے ختم کرنے کے لیے دورانِ نماز فون بند کیا جا سکتا ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز شروع کرنے سے پہلے اُن تمام عوارض کو دُور کرنا چاہئے جن کے ہوتے ہوئے نماز دھیان سے نہ پڑھی جا سکتی ہو۔ مثلا شاید بھوک کی حالت ہو اور کھانا سامنے ہو تو پہلے کھانا کھا لینا چاہئے۔ اسی طرح اگر کسی کو واش روم استعمال کرنے کی حاجت ہو تو پہلے اس ضرورت سے فارغ ہونا چاہئے۔ اسی زُمرے میں موبائل فون Silent Mode  میں لانا بھی آتا ہے بلکہ اس کا بند کرنا زیادہ بہتر ہے۔ کیونکہ Silent Modeسے دیگر نمازیوں کو خلل سے بچایا جا سکتا ہے جب کہ بند کرنے کی صورت میں خود بھی Vibrator وغیرہ کی خلل اندازی سے بچا جا سکتا ہے۔

اگر کسی وجہ سے نماز سے پہلے فون بند کرنا یاد نہ رہا ہو تو دوران نماز بھی Call آنے کی صورت میں فون بند کیا جا سکتا ہے کیونکہ نماز کی بہتری اور خلل سے بچنے کے لیے جو حرکت کی جاتی ہے شریعت اس کی اجازت دیتی ہے۔ جیسے نمازی کے آگے سے کوئی گزرے تو وہ اسے اپنے ہاتھ سے روک سکتا ہے۔ اسی طرح موذی جانور سانپ، بچھو وغیرہ کو بھی مارا جا سکتا ہے۔ ظاہر ہے موبائل فون کو بند کرنے کے لیے اس سے عموما کم حرکت کی ضرورت ہوتی ہے۔ لہذا دورانِ نماز میں بھی Call دیکھے بغیر فون بند کر دینا چاہئے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ افکارِ اسلامی

اذان و نماز،صفحہ:367

محدث فتویٰ

تبصرے