سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(54) دابۃ الارض سے کمپیوٹر مراد ہے؟

  • 23424
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 3391

سوال

(54) دابۃ الارض سے کمپیوٹر مراد ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میرے ایک بھائی اس موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں کہ قرآن میں مذکور دابة الارض  سے مراد کمپیوٹر ہے؟ کیا یہ تفسیر درست ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

دابة الارض  کا خروج قیامت کی بڑی بڑی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿وَإِذا وَقَعَ القَولُ عَلَيهِم أَخرَجنا لَهُم دابَّةً مِنَ الأَرضِ تُكَلِّمُهُم أَنَّ النّاسَ كانوا بِـٔايـٰتِنا لا يوقِنونَ ﴿٨٢﴾... سورة النمل

’’اور جب ان کے اوپر عذاب کا وعدہ ثابت ہو جائے گا، ہم زمین سے ان کے لیے یک جانور نکالیں گے جو اُن سے باتیں کرے گا کہ لوگ ہماری آیتوں پر یقین نہیں کرتے تھے۔‘‘

یہ جانور آخر زمانے میں سورج کے مغرب سے طلوع ہونے کے وقت ظاہر ہو گا، یا سورج کے مغرب سے طلوع ہونے کے بعد جلد ہی ظاہر ہو جائے گا، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

(إن أول الآيات خروجا , طلوع الشمس من مغربها و خروج الدابة على الناس ضحى و أيهما ما كانت قبل صاحبتهما فالأخرى على أثرها قريبا)(مسلم، الفتن، فی خروج الدجال و مکثہ الارض۔۔، ح: 2941)

’’سب سے پہلی نشانی جو ظاہر ہو گی وہ سورج کا (مشرق کی بجائے) مغرب سے طلوع ہونا اور چاشت کے وقت (دن دہاڑے) جانور کا نکلنا ہے، ان دونوں میں سے جو پہلے ظاہر ہو گی دوسری اس کے فورا بعد ہی ظاہر ہو جائے گی۔‘‘

مذکورہ بالا آیت قرآنی اور حدیث نبوی سے درج ذیل باتیں معلوم ہوتی ہیں:

1۔ زمین پر چلنے والے جاندار کو دابة کہا جاتا ہے، آیت میں دابة کا لفظ آیا ہے۔

دابة الارض اس وقت نکلے گا جب لوگوں پر عذاب کا وعدہ ثابت ہو چکا ہو گا یعنی جب نیکی کا حکم دینے والا اور برائی سے روکنے والا کوئی نہیں رہے گا۔

3۔ وہ جانور لوگوں سے گفتگو کرے گا (جس شخص کی جو زبان ہو گی وہ اس سے معجزانہ طور پر اسی زبان میں بات کرے گا۔)

تكلمهم کا ایک معنی یہ بھی ہے کہ ’’وہ انہیں زخمی کرے گا۔‘‘ دوسرا معنی اوپر گزر چکا ہے کہ ’’وہ ان سے بات کرے گا۔‘‘

مفسر قرآن عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ وہ جانور مومن سے کلام کرے گا اور کافر کو زخمی کرے گا۔ (تفسیر ابن کثیر)

5۔ وہ جانور لوگوں کے ایمان نہ لانے اور یقین نہ کرنے کی بات کرے گا۔

6۔ وہ جانور سورج کے مغرب سے طلوع ہونے کے قریب قریب ظاہر ہو گا۔

یہ بھی واضح رہے کہ دابة الارض کے خروج سے پہلے امام مہدی کا ظہور، عیسیٰ علیہ السلام کا نزول اور دجال کا خروج وغیرہ نشانیاں ظاہر ہو چکی ہوں گی۔

7۔ یہ جانور چاشت کے وقت نکلے گا۔

مذکورہ بالا حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ دابة الارض اور کمپیوٹر میں زمین و آسمان کا فرق ہے، کمپیوٹر نہ تو دابة الارض (زمین کا جانور) ہے نہ اس وقت ایجاد ہوا جب لوگوں پر اللہ تعالیٰ کے عذاب کا وقت آ چکا تھا۔

کیا کمپیوٹر لوگوں سے ان کی زبان میں ان سے بحث و مباحثہ کرتا ہے؟

کیا کمپیوٹر مومن اور کافر میں فرق کرتا ہے؟

کیا کمپیوٹر لوگوں کے ایمان نہ لانے کا اعلان کرنے کے لیے ایجاد ہوا ہے؟

کیا کمپیوٹر سورج کے مغرب سے طلوع ہونے کے وقت ایجاد ہوا ہے؟

ایک اور پہلو سے بھی دیکھا جائے، کیا دابۃ الارض C.D بھی Drive کرے گا؟

کیا دابة الارض پر وائرس حملہ آور ہر کر اس کا سارا ریکارڈ خراب کر دے گا؟

کیا دابة الارض کے ساتھ Key Board بھی ہو گا؟

ہر لحاظ سے یہ بات غلط ہے کہ دابة الارض سے مراد کمپیوٹر ہے۔ قرآن حکیم کی تعلیمات کو بگاڑنے والوں کو اللہ تعالیٰ ہدایت نصیب کرے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ افکارِ اسلامی

قرآن اور تفسیر القرآن،صفحہ:157

محدث فتویٰ

تبصرے