سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(37) فرشتوں کے کتنے پَر ہوتے ہیں؟

  • 23407
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1759

سوال

(37) فرشتوں کے کتنے پَر ہوتے ہیں؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا فرشتے پروں والی مخلوق ہیں؟ اگر ایسا ہے تو ان کے کتنے کتنے پَر ہوتے ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قرآن مجید میں فرشتوں کے پَروں کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ (تاہم ان پَروں کی حقیقت اور ماہیت اللہ تعالیٰ ہی بہتر جانتے ہیں۔) ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿الحَمدُ لِلَّهِ فاطِرِ السَّمـٰو‌ٰتِ وَالأَرضِ جاعِلِ المَلـٰئِكَةِ رُسُلًا أُولى أَجنِحَةٍ مَثنىٰ وَثُلـٰثَ وَرُبـٰعَ يَزيدُ فِى الخَلقِ ما يَشاءُ إِنَّ اللَّهَ عَلىٰ كُلِّ شَىءٍ قَديرٌ ﴿١﴾... سورة الفاطر

’’اس اللہ کے لیے سب تعریف ہے جو آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے والا اور دو دو، تین تین اور چار چار پَروں والے فرشتوں کو اپنا پیغام رساں (قاصد) بنانے والا ہے۔ مخلوق میں جو چاہے اضافہ کرتا ہے۔ اللہ یقینا ہر چیز پر بھرپور قادر ہے۔‘‘

(يَزِيدُ فِي الْخَلْقِ مَا يَشَاءُ) (مخلوق میں جو چاہے اضافہ کرتا ہے) سے معلوم ہوتا ہے کہ بعض فرشتوں کے دو دو، تین تین اور چار چار پروں سے بھی زیادہ پَر ہوتے ہیں جیسے کہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں:

’’اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے جبریل علیہ السلام کو دیکھا تو اُن کے چھ سو پَر تھے۔‘‘

(بخاري، التفسیر، (فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَىٰ)، ح: 4856)

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ افکارِ اسلامی

شرک اور خرافات،صفحہ:128

محدث فتویٰ

تبصرے