سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(81) کفار کے ساتھ مشابہت سے ممانعت کی حدود و قیود

  • 23368
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1311

سوال

(81) کفار کے ساتھ مشابہت سے ممانعت کی حدود و قیود
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

حدیث رسولﷺ میں کفار سےمشابہت کوممنوع قرار دیا گیا ہے۔(جامع الترمذی،ابواب الاستئذان والآداب عن رسول اللہﷺ، حدیث:2695، وسنن ابی داؤد اللباس، حدیث:4031 )کیا آپ اس کی حدود وقیود کی وضاحت فرمائیں گے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کفار میں اہل کتاب(یہود ونصاریٰ) اوردوسرے تمام غیر مسلم شامل ہیں جن کی مشابہت مذکورہ تفصیل کےمطابق ممنوع ہے۔

1۔ ایسی عبادت جن میں غیرمسلمانوں سے مکمل مشابہت پائی جائے، مثال کےطورپر رسول اللہﷺ نےحضرت موسیٰ﷤  کی اتباع میں عاشوراء  کاروزہ رکھا اورپھر اعلان کیاکہ  آئندہ سال ہم نو تاریخ کابھی روزہ رکھیں گے۔تاکہ یہود سےمشابہت نہ رہے۔خود روزہ کی مدت بھی اسلام میں فجر سےمغرب تک رکھی گئی ہےاورسحری کھانے کی فضیلت بتائی گئی تاکہ ہمارا روزہ اہل کتاب کےروزہ سےعلیحدہ نظرآئے،ان کا روزہ غروب آفتاب سے اگلے دن غروب آفتاب تک رہتا ہے،یعنی چوبیس گھنٹے کا۔

نبی ﷺ نےنماز کی ندا کےلیے گھنٹیاں یابگل بجانے کواختیار نہیں کیا کہ یہ اہل کتاب کا شعار تھا بلکہ اذان کا طریقہ رائج کیا۔

2۔ ایسے شعائر(علامات) سےبچنا جوغیرمسلموں سےخاص ہو،جیسے صلیب(عیسائیوں کا شعار ) ، بالوں کی لٹیں چہرے پرلٹک رہی ہوں(یہودیوں کاشعار)ماتھے پربندی لگانا (ہندوؤں کاشعار)، بازو میں کڑا پہننا (سکھوں کاشعار)اورگیروے رنگ کالباس پہننا(بدھ بھکشوؤں کاشعار) وغیرہ۔

3۔ ایسی عادات جن میں غیرمسلم مبتلا ہیں اوروہ اسلامی تعلیم کےمنافی ہیں،جیسے بلا ضرورت بائیں ہاتھ سے کھانا پینا یا کھڑے ہوکر کھانا۔

4۔ ایسےفیشن جوغیر مسلم اقوام سےلیے گئے ہوں، خاص طورپر عورتوں کےوہ ملبوسات جن سے بدن کی نمائش ہوتی ہو، ان کا پہننا حرام ہے،البتہ ایسے  ملبوسات جواتنے عام ہوچکے ہوں کہ اب وہ غیر مسلموں سےخاص نہ   رہے ہوں توبشرطِ ستران کوپہنا جاسکتا ہے۔ جیسے مردوں کےلیے پینٹ کوٹ لیکن بہتر ہےکہ کوٹ کچھ لمبا ہوتا کہ رکوع وسجود میں ستر کاپورا لحاظ رکھا جاسکے، پھر بھی مغربی لباس سےاجتناب کرنااورخاص طورپر اسلامی ممالک میں،بہت خوش آئندہے۔

اس بات کابھی خیال رکھیں کہ مردوں کوعورتوں کی اورعورتوں کومردوں کی مشابہت نہیں کرنی چاہیے۔ اس میں ملبوسات، چال ڈھال،زیورات وغیرہ سب آجاتےہیں۔

  ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتاویٰ صراط مستقیم

متفرق مسائل،صفحہ:421

محدث فتویٰ

تبصرے