ڈنمارک کےایک علاقے میں سٹی کونسل نےمسلمانوں کوبطور قبرستان ایک قطعہ زمین کی پیشکش کی ہے لیکن ساتھ یہ شرط بھی رکھی ہےکہ اگر راستہ یاسڑک بنانے کی ضرورت پڑی توقبرستان میں سے اس غرض کےلیے جگہ لے لی جائے گی۔کیا ہم ایسی شرط قبول کرسکتےہیں؟ توپھر کیا وہاں پرمدفون افراد کی لاشوں کوکسی دوسرے قبرستان میں منتقل کیاجاسکتاہے؟
ضرورت کی بنا پر ایک مسلمان کی لاش یا اس کی باقیات کوکسی دوسرےقبرستان میں منتقل کیاجاسکتا ہےکیونکہ حاجت عامہ کوضرورت شمار کیا گیا ہے۔پبلک کےفائدے کےلیے یامسلمانوں کےعمومی فائدے کےلیے اگر راستے کی یا کسی دوسرے مفید کام کی ضرورت پڑجائے توپھر ایسا کرنا جائز ہوجاتاہے،اس لیے ڈنمارک کےمسلمان اس شرط کوقبول کرسکتےہیں، اس لیے کہ شرائط اصلاً جائز ہیں ، الا کہ ایسی شرط ہو جس سے حلال حرام ہوجائے اورحرام حلال میں تبدیل ہوجائے۔ ایک مسلمان کی باقیات کودوسرے قبرستان میں منتقل کرتےوقت پوری احتیاط برتی جائےاور لاش پوارا احترام کیاجائے ۔واللہ اعلم .
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب