سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(522) دو لڑکے تین لڑکیاں اور ایک بیوی

  • 23287
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 785

سوال

(522) دو لڑکے تین لڑکیاں اور ایک بیوی

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید کے ذمہ ایک مہاجن کا قرض دینا تھا مہاجن نے زید پر اپنے قرض کے بارہ نالش دائر کر کے دگری حاصل کر لی اور نصف جائیداد زید کی نیلام کرائی اور نصف زید کی ہمشیروں کے لیے چھوڑدی اس عرصے میں زید کا انتقال ہو گیا زید نے اپنی تین لڑکیاں ایک بالغ دو نابالغ ایک لڑکا نابالغ ایک بیوی وراث چھوڑے ۔زید کے لڑکے اور زید کے بہنوئی اور بھانجوں نے مہاجن کو زید کی جائیداد نیلام شدہ پر دخل نہیں ہونے دیا۔ کچھ عرصہ بعد مہاجن کی دکان نقصان میں آکر دوالا نکل گیا اور وہ مہاجن بھی فوت ہو گیا جب زید کا لڑکا بالغ ہوا تو اس نے مہاجن کے قرض کے متعلق جو اس کا حق تھا مہاجن کے وارثوں سے معاف کرالیا اب سوال یہ ہے کہ اب جو جائیداد زید متوفی کی ہے وہ اس کے ورثاء لڑکے لڑکیوں زوجہ کو ملے گی یا زید کے بہنوئی اور بھانجوں کو جنھوں نے مہاجن کو زید کی جائیداد پر دخل نہیں ہو نے دیا ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس صورت میں وہ جائیداد جو زید متوفی کی تھی زید کے ورثہ (لڑکے لڑکیوں زوجہ) کو ملے گی یہ کہ زید کے بہنوئی اور بھانجے کو اس لیے کہ مہاجن کے وارثوں سے حق معاف کرالینے کے بعد وہ جائیداد زید کے وارثوں کی طرف عود کر آئی۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب الفرائض،صفحہ:760

محدث فتویٰ

تبصرے