السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کسی شخص کی بی بی نے لا ولد قضا کیا اور اس کے تین وارث ہیں شوہر برادر کلاں ، والدہ اس کے دین مہر کے لینے کا حق ان میں سے کس کو ہے تینوں کو یا ایک کو؟ اگر ایک کو ہے تو کس کو اور تینوں کو اور تینوں کو ہے تو کس کو کتنا حق ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مسماۃ مذکورہ کے تینوں وارث اس کے دین مہر کے لینے کے مستحق ہیں اس کا مہر صرف چھ سہام پر تقسیم ہو گا اس میں سے نصف یعنی تین سہام شوہر کو اور ثلث یعنی دو سہام والدہ کو اور باقی ایک سہم برادر کو ملے گا والدہ اور برادر اپنااپنا حق شوہر سے لے سکتے ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب