السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عورت نے زنا سے پیسہ جمع کیا اور پھر توبہ کر ڈالی اب اس پیسے سے زکوۃ دے سکتی ہے اور حج کر سکتی ہے اور صدقہ دے سکتی ہے اور کھانا کھلا سکتی ہے یا نہیں اور کھانے والے پر الزام شرعی آسکتا ہے یا نہیں ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جس عورت نے زنا سے پیسہ جمع کیا اور پھر بتوفیقِ الٰہی اس سے تائب ہوگئی تو وہ پیسہ بھی حلال ہوگیا:
﴿إِلّا مَن تابَ وَءامَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صـٰلِحًا فَأُولـٰئِكَ يُبَدِّلُ اللَّهُ سَيِّـٔاتِهِم حَسَنـٰتٍ وَكانَ اللَّهُ غَفورًا رَحيمًا ﴿٧٠﴾... سورة الفرقان
[مگر جس نے توبہ کی اور ایمان لے آیا اور عمل کیا نیک عمل تو یہ لوگ ہیں، جن کی برائیاں الله نیکیوں میں بدل دے گا اور الله ہمیشہ بے حد بخشنے والا، نہایت رحم والا ہے]
جب پیسہ حلال ہوگیا تو اس پیسے سے صدقہ و زکوۃ بھی دے سکتی ہے اور حج بھی کر سکتی ہے اور دوسروں کو کھانا بھی کھلا سکتی ہے اور کھانے والے پر کوئی الزام شرعی بھی نہیں آسکتا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب