سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(476) حلال جانور کا چمڑا اتارنا

  • 23241
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 714

سوال

(476) حلال جانور کا چمڑا اتارنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

حلال چیز یعنی گائے اور بھینس مرجانے کے بعد اس کا چمڑا نکالنا چاہیے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حلال جانور کے مرجانے کے بعد اس کا چمڑا نکال لینا چاہیے۔

عن میمونة رضی اللہ عنہا  قالت: مر رسول   الله صلی اللہ علیہ وسلم  بشاة یجرونھا، فقال: (( لو أخذتم إھابھا؟ )) فقالوا: إنھا میتة! فقال: (( یطھرھا الماء والقرظ )) [1](أخرجہ أبو داؤد والنسائي۔ بلوغ المرام، ص: ۵، مطبوعه بھوپال)         

[میمونہ رضی اللہ عنہا  بیان کرتی ہیں کہ رسول   الله صلی اللہ علیہ وسلم  ایک بکری کے پاس سے گزرے، جس کو لوگ گھسیٹے جا رہے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا: کہ تم اس کا چمڑا ہی اُتار لیتے۔ انھوں نے کہا کہ یہ مردار ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا کہ پانی اور قرظ (کیکر کی مانند ایک درخت جو چمڑا صاف کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے) اسے پاک کر دیتا ہے]


[1]                سنن أبي داؤد، رقم الحدیث (۴۱۲۶) سنن النسائي، رقم الحدیث (۱۷۵)

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

كتاب الحظر والاباحة،صفحہ:722

محدث فتویٰ

تبصرے