سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(451) داڑھی کی شرعی حیثیت

  • 23216
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 734

سوال

(451) داڑھی کی شرعی حیثیت

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

داڑھی رکھنا سنت ہے یا فرض ؟اگر سنت ہے تو موکدہ یا غیر موکدہ اور داڑھی مونڈانا کس حدیث سے آپ ناجائز ٹھہراتے ہیں اور داڑھی رکھنا کس حدیث سے یا قرآن کی آیت سے اور داڑھی مونڈانے والا کیا ہوا بدعتی ہے یا فاسق؟ اس کا جواب حضور بہت جلد مدلل اور مع ثبوت اور ساتھ زور آور تقریر کے بہت جلد روانہ فرمائیں آپ کی شفقت سے امید ہے کہ اس میں اغماض نہ کیجیے گا۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

داڑھی رکھنا واجب ہے داڑھی منڈانا حرام ہے حدیث متفق علیہ میں داڑھی رکھنے کے بارے میں امر کا صیغہ وارد ہے مشکوۃ شریف (ص372چھاپہ دہلی ) میں ہے

عن عبدالله بن عمر رضي الله عنهما قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : (خَالِفُوا الْمُشْرِكِينَ وَفِّرُوا اللِّحَى وَأَحْفُوا الشَّوَارِبَ [1](متفق علیه)

’’ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ  عنہ  نے کہا کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم   نے فر ما یا مشرکین کی مخالفت کرو داڑھی بڑھاؤ اور مونچھیں ترشواؤ۔‘‘

اس مضمون کی حدیثیں اور بھی آئی ہیں اور امر کا صیغہ وجوب کے لیے آتا ہے اور وجوب ہی اس کے حقیقی معنی ہیں جس لفظ کے جو حقیقی معنی ہیں اس کو چھوڑ کر بلا قرینہ دوسرے معنی جو غیر حقیقی ہیں مراد لینا جائز نہیں ہے کما تقرر فی الاصول تو ثابت ہوا کہ داڑھی رکھنا واجب ہے اور جو فعل واجب ہو اس کا خلاف حرام ہو تا ہے کما تقررفی الاصول ایضاً تو داڑھی منڈانا جو فعل واجب یعنی داڑھی رکھنے کے خلاف ہے حرام ہے اور حرام کا مرتکب فاسق ہوتا ہے تو داڑھی منڈانے والا فاسق ہے۔


[1] ۔صحیح البخاري رقم الحدیث (5553)صحیح مسلم رقم الحدیث (25)

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب اللباس والزینۃ،صفحہ:690

محدث فتویٰ

تبصرے