السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
’’ كنت كنزا لا أعرف، فأحببت أن أعرف، فخلقت خلقا فعرّفتهم بي، فبي عرفوني‘‘ میں ایک مخفی خزانہ تھا،میں نے چاہا کہ پہچانا جاؤں، سو میں نے کائنات کو پیدا کیا جس سے انہوں نے مجھے پہچان لیا۔کیا یہ حدیث صحیح ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!یہ روایت امام عجلونی نے اپنی کتاب (كشف الخفاء "(2/132) میں نقل کی ہے۔ اس روایت کے حوالے سے امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
امام عجلونی اس روایت کو نقل کرنے کے بعد فرماتے ہیں کہ حافظ ابن حجر، اما م زرکشی اور امام سیوطی کا بھی یہی قول ہے۔ (كشف الخفاء "(2/132) امام البانی فرماتے ہیں:
هذا ما عندي والله اعلم بالصواب فتاویٰ علمائے حدیثجلد 09 ص |