سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(297) کون سی رضاعت نکاح میں مانع ہے؟

  • 23062
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 701

سوال

(297) کون سی رضاعت نکاح میں مانع ہے؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید کی شادی خالد کی ہمشیرہ زینب کے ساتھ ہوئی ۔ کچھ مدت کے بعد خالد کی زوجہ نے کہا کہ میں نے زید کو اس کی والدہ کی بیماری کی حالت میں دودھ پلایا ہے زید ماہ اساڑہ میں پیدا ہوا اور میں ماہ اگہن میں اپنے میکے گئی اور ماہ جیٹھ میں میکے سے واپس آئی اور جس وقت میں میکے سے واپس آئی زید کی والدہ بیمارتھی اور میں نے بیماری کی حالت میں دودھ پلایا ہے اور مجھے خیال ہے کہ دو برس کے بعد دودھ پلایا ہے اور ایک عورت کہتی ہے کہ خالد کی بیوی نے زید کو دودھ پلایا ہے لیکن مجھے معلوم نہیں کہ مدت رضاعت میں پلایا ہے یا اس کے بعد ؟ ان دونوں عورتوں کے سوا اور کوئی شہادت نہیں ہے اب اس صورت میں زید کا نکاح صحیح ہوا یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس صورت میں زید کا نکاح صحیح ہوا اگر خالد کی زوجہ کا یہ خیال صحیح ثابت ہو کہ اس نے زید کو اس کی ولادت کے ہر دوبرس کے بعد دودھ پلایا ہے اس لیے کہ رضاع کی مدت صرف دو برس کے اندر دودھ پلانے سے دودھ کا رشتہ قائم ہو جاتا ہے بعد میں نہیں ۔

﴿حَولَينِ كامِلَينِ لِمَن أَرادَ أَن يُتِمَّ الرَّضاعَةَ...﴿٢٣٣﴾... سورة البقرة

(اس کے لیے جو چاہے کہ دودھ کی مدت پوری کرے)

﴿وَفِصـٰلُهُ فى عامَينِ...﴿١٤﴾... سورة لقمان

(اور اس کا دودھ چھڑانا دو سال میں ہے ) پس جب خالد کی زوجہ نے زید کو دو برس کے بعد دودھ پلایا تو نہ وہ اس سے زید کی رضاعی ماں ہوئی اور نہ خالد زید کا باپ ہوا اور نہ زینب زید کی رضاعی پھوپھی ہوئی لہٰذا اس صورت میں یہ نکاح صحیح ہوا ۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔ کتبہ: محمد عبد اللہ (15/محرم 1335ھ)

  ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب النکاح ،صفحہ:497

محدث فتویٰ

تبصرے