سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(279) بیوی کو دیئے ہوئے زیورات کا حکم

  • 23044
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 767

سوال

(279) بیوی کو دیئے ہوئے زیورات کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جو زیورات زوجہ منکوحہ کو شوہر کے عزیز واقارب یا شوہر دیتے ہیں،یعنی ساس وسسر وہمشیرہ شوہر وغیرہ نے دیا ہے،وہ ہبہ ہوتا ہے یا نہیں اور بعد طلاق کے شوہر یا دہندہ مذکورہ مطالبہ واپسی کا کرسکتے ہیں یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

زوجہ منکوحہ کو زیورات دینے والے اگر تصریح کردیں کہ ہبتاً دئیے ہیں تو اس صورت میں ہبہ ہوگا اور دینے والے واپس نہیں لے سکتے اور اگرتصریح کردیں کہ عاریتاًدیئے ہیں و اس صورت میں رعایت ہوگا اور واپس لے سکتے ہیں اگر ہبہ وعاریت میں سے کسی بات کا تصریح نہ کریں تو اس صورت میں عرف معتبر ہوگا۔پس اگر وہاں کا عرف ہبہ کا ہے تو ہبہ سمجھا جائے گا اور واپسی کا حق نہ ہوگا اور اگر عرف عاریت کا ہے تو عاریت سمجھا جائے گا اور واپسی کا حق ہوگا۔واللہ تعالیٰ اعلم۔

  ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب النکاح ،صفحہ:484

محدث فتویٰ

تبصرے