ایک عورت نےکہ اس کا خاوند بھی زندہ ہے،ایک دوسرے شخص سے آشنائی کرلی تو اس کے خاوند نے دس برس سے اس کوچھوڑ دیا ہے اور اس عرصے میں اس شخص زانی سے اس عورت سے چادر بچے پیدا ہوئے،ابتدا میں اس کے خاوند سے جو کہا گیا کہ تو اپنی عورت کو رکھ لے تو اس نے کہا کہ میں اس کو ہر گز نہیں رکھنے کا اور اس نے دوسری عورت سے اپنا نکاح بھی کرلیاہے۔اب وہ اس کے نکاح سے باہر ہوئی یا نہیں اور اس عورت کا اس زانی سے نکاح ہوسکتا ہے یا نہیں؟
اس صورت میں وہ عورت اپنے خاوند کے نکاح سے باہر نہیں ہوئی۔ہنوز وہ اسی کے نکاح میں ہے اور جب تک اس کا خاوند زندہ ہے۔تب تک بغیر اس کے طلاق دیے اور عدت گزرے ہوئے اس عورت کا دوسرا نکاح جائز نہیں ہے،اس زانی سے نہ اور کسی سے ،
اللہ تعالیٰ فرماتاہے۔
یعنی تم پر شوہر دار عورتیں حرام کر دی گئیں۔واللہ اعلم بالصواب۔