السلام عليكم ورحمة الله وبركاته میں نے کل ایک جگہ نماز جنازہ پڑھا، وہاں ایک ہی وقت میں 3 جنازے پڑھائے گئے۔ جن میں سےایک میں جہری تلاوت کی گئ اور 2 میں سری ، لوگ کہنے لگے کہ جس میں جہری تلاوت کی گئ ہے وہ اہل حدیث ہیں۔ جس کا مجھے علم تھا مگر میں خاموش رہا، اسی وقت ایک بات اور ہوئی کہ اہل حدیث اپنے آپ کو بڑا سعودی عرب والوں سے ملاتے ہیں ،مگر نماز جنازہ میں تلاوت بلند آواز سے کرتے ہیں۔ جبکہ سعودی عرب میں تلاوت بلند آواز نہیں ہوتی ۔ مجھے عجیب لگا اور میں نے کچھ سعودی عرب کے علماء کی نماز جنازہ پڑھانے کی وڈیو دیکھیں، اور وہ لوگ واقعی دوران نماز خاموش کھڑے رہے ،کہنے کا مطلب یہ ہے کہ انہوں نے سراً نمازہ جنازہ پڑھایا۔ برائے مہربانی قرآن سنت کی روشنی میں وضاحت فرمائیں کہ صحیح کیا ہے۔ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! نماز جنازہ میں سری اور جہری قراءت کرنا دونوں طرح ہی درست ہے۔ لیکن بلند آواز سے تلاوت کرنے کا اس لئیے اہتمام کیا جاتا ہے،تاکہ جن لوگوں کو دعائیں نہیں آتی ہیں وہ بھی دعا میں شریک ہو جائیں۔ بلند آواز سے قراءت کا ثبوت درج ذیل ان مرفوع آثار سے ملتا ہے،جو سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے منقول ہیں:
نوٹ:محدث فتویٰ پر پہلے سے موجود اس فتویٰ سے بھی استفادہ کیا جاسکتا ہے۔ هذا ما عندي والله اعلم بالصواب فتاویٰ علمائے حدیثجلد 09 ص |