کتاب"بہشت نامہ" میں حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے کہ یہاں دنیا میں جس عورت نے کئی شوہر کیے ہوں گے پہلے جس کے نکاح میں ہوئی ہوگی وہی شوہر اس کو روز قیامت میں بہشت میں ملے گا۔ہم کہتے ہیں کہ اگر یہ مسئلہ راست ہے تو بیوؤں سے عقد ثانی کرنا محض فعل بے فائدہ ہے۔
کتاب"بہشت نامہ" یہاں موجود نہیں ہے کہ دیکھا جائے کہ کیسی کتاب ہے اور کس کی تصنیف ہے اور جو روایت لکھی ہے حدیث کی کس معتبر کتاب سے لکھی ہے لیکن شیخ الاسلام حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے "التلخیص الجبیرفی تخریج احادیث الرافعی الکبیر"(ص285) چھاپہ دہلی) میں امام بیہقی رحمۃ اللہ علیہ سے حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا یہ قول نقل فرمایا ہے کہ جس عورت نے دنیا میں کئی شوہر کیے ہوں گے۔قیامت میں وہ عورت پچھلے شوہر کو ملے گی۔ تلخیص الجبیر کی عبارت یہ ہے ۔
(یعنی وہ عورت اپنے آخری دنیوی خاوند کو ملے گی)
یہ قول حذیفہ کا اگر چہ ظاہراً موقوف ہے لیکن حکماً مرفوع ہے کما تقرر فی الاصول ۔
[1] ۔یہ حدیث مرفو عاً بھی مروی ہے دیکھیں السلسلۃ الصحیحہ رقم الحدیث (1281)