سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(187) آرام دہ سفر میں روزہ چھوڑنا

  • 22952
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1126

سوال

(187) آرام دہ سفر میں روزہ چھوڑنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

رمضان کو ایسے سفر میں کہ ہر طرح پر آسائش و آرام ملے اور سواری ریل کی ہو۔ ایسی صورت میں روزہ افطار کرنا چاہیےیا نہیں؟کیونکہ کسی امر کی تکلیف اس سفر میں نہیں ہے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حالت سفرمیں روزہ رکھنے کا اختیار دیا گیا ہے اور یہ قید نہیں ہے کہ وہ سفر آرام کا ہو یا نہ ہو۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے۔

﴿فَمَن كانَ مِنكُم مَريضًا أَو عَلىٰ سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِن أَيّامٍ أُخَرَ...﴿١٨٤﴾... سورة البقرة

(پھر تم میں سے جو بیمار ہو یا کسی سفر پر ہوتو دوسرے دنوں سے گنتی پوری کرنا ہے)

"عن أنس بن مالك قال كنا نسافر مع النبي صلى الله عليه وسلم فلم يعب الصائم على المفطر ولا المفطر على الصائم "[1]

(واللہ اعلم بخاری شریف مع فتح الباری طبع دہلی :2/281)

(انس بن مالک رضی اللہ  تعالیٰ عنہ  سے مروی ہے کہتے ہیں کہ  ہم نبی کریم  صلی اللہ علیہ وسلم  کے ساتھ سفر کرتے تو روزے دارروزہ چھوڑنے والے پر اعتراض کرتا تھا اور نہ روزہ چھوڑنے والا روزے دار پر)


[1] ۔صحیح البخاری رقم الحدیث (1845)صحیح مسلم رقم الحدیث (1116)

  ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب الصوم ،صفحہ:368

محدث فتویٰ

تبصرے