سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(171) کیا پرانی قبروں کو توڑ کر مدرسہ یا مکان بنانا درست ہے؟

  • 22936
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 872

سوال

(171) کیا پرانی قبروں کو توڑ کر مدرسہ یا مکان بنانا درست ہے؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مسلمانوں کا ایک وقف کردہ قدیم قبرستان جس میں پختہ و ناپختہ نشاندارقبریں ہوں قبور توڑپھوڑ کر مدرسہ یا خاص سکونت کامکان تعمیر کرنا جائز ہے یانہ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگرچہ پختہ قبریں بنانا جائزنہیں ہے لیکن مسلمانوں کی قبروں کو توڑ پھوڑ کر مدرسہ یا سکونت کا مکان تعمیر کرنا جائز نہیں ہے مشکوۃ (ص:140مطبوعہ مطبع انصاری) میں موجودہے۔

"عن جابر رضي الله تعالي عنه نهي رسول الله صلي الله عليه وسلم ان يجصص القبر وان يبني عليه وان يقعد عليه"[1]

(جابر رضی اللہ  تعالیٰ عنہ  بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم  نے قبر کو چونا گچ بنانے اس پر عمارت (وغیرہ) بنانے اور اس پر بیٹھنے (مجاوروغیرہ بننے )سے منع فرمایا)

اس باب میں اور بھی حدیثیں آئی ہیں ۔


[1] ۔صحیح مسلم رقم الحدیث(970)

 ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب الجنائز ،صفحہ:337

محدث فتویٰ

تبصرے