کسی شخص نے بانیت قربانی عید الاضحیٰ ایک جانور جو عید الاضحیٰ میں قربانی ہوتا ہے خریدا،بعد خریدنے کے کچھ نفع ملا تو فروخت کردیا،پھر دوسرا جانور خرید کر عیدالاضحیٰ میں قربانی کرنا جائز ہے یا نہیں؟
دوسرا جانور خرید کر عیدالاضحیٰ میں قربانی کرنے سے تو قربانی ادا ہوجائے گی،لیکن سابق جانور کے فروخت کرنے میں جو نفع ملا ہے۔اس کو بھی صدقہ کردینا ہوگا۔
(رواہ ترمذی وابوداود ،مشکواۃ شریف چھاپہ انصاری دہلی ص246)
حکیم بن حزام رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں ایک دینار دے کر بھیجا کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے قربانی خرید لائیں،چنانچہ انھوں نے ایک دینار میں جانور خریدا اور پھر اسے دو دینار میں فروخت کردیا اور پھر لوٹتے ہوئے ایک دینار میں سے دوسرا جانور خریدا،چنانچہ انھوں نے اس جانور کے ساتھ وہ دینار بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کردیا،جو پہلے جانور سے بچ گیا تھا ،تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وہ دینار صدقہ کردیا اور ان(حکیم بن حزام رضی اللہ تعالیٰ عنہ ) کے لیے تجارت میں بر کت کی دعا فرمائی۔
[1] ۔سنن ابی داود رقم الحدیث(3386) سنن الترمذی رقم الحدیث(1257) اس حدیث کی سند میں ایک راوی مجہول اور انقطاع ہے جس کی وجہ سے یہ حدیث ضعیف ہے۔