قصاب سے اور قربانی کرنے والے شخص سے معاہدہ ہے کہ کھال کا نرخ گو کتنا ہی ہو،لیکن قصاب کو ایک نرخ معین پر دی جائے گی اور اس میں قصاب کی رعایت بھی ملحوظ ہے،یعنی قیمت کم معین کی گئی تو جائز ہے یا نہیں اور قربانی میں خلل واقع ہوا یا نہیں؟
جواب نمبر 4سے جواب نمبر5 کا ظاہر ہے،کیونکہ اس میں بھی قربانی کرنے والے کا ا پنی قربانی کی کھال کا بیچنا ہے ،جوناجائز ہے اور اس میں جو معاہدہ ہے وہ ناجائز ہے مزید برآں ایک اور امر بھی ناجائز ہے وہ یہ کہ جس قدر قصاب کی رعایت ملحوظ ہوگی،اُس قدر قربانی کی کھال اُجرت میں محسوب ہوگی اور قربانی کی کھال کل ہو،خواہ بعض ،قصاب کی اجرت پر دینا ناجائز ہے۔واللہ اعلم بالصواب۔کتبہ:محمد عبداللہ۔