سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(147) قربانی کی کھال کا حقدار

  • 22912
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 678

سوال

(147) قربانی کی کھال کا حقدار
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اپنی قربانی کی کھال قربانی کرنے والے شخص کو بیع کرنی جائز ہے یا نہیں یا مساکین کو کھال ہی دے دینا چاہیے اور اگر مساکین اجازت دیں تو قربانی کرنے والے شخص کو بیع کرنی جائز ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قربانی کرنے والے کو اپنی قربانی کی کھال بیع کرنی جائز نہیں ہے خواہ نہیں ہے خواہ کوئی اجازت دے یا نہیں کیونکہ حدیث میں مطلقاً منع ہے۔

حديثًا عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من باع جلد أضحيته فلا أضحية له[1]

(رواہ الحاکم فی المستدرک فی تفسیر سورۃ الحج وقال صحیح الاسناد و رواہ البیہقی فی سنۃ نصب الرایۃ 279/2)


[1] ۔المستدرک للحاکم (422/2)سنن البیہقی (294/9)صحیح الجامع رقم الحدیث (6118)

 ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب الصلاۃ ،صفحہ:306

محدث فتویٰ

تبصرے