السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک جامع مسجد میں زمانہ قدیم سے تین گاؤں کے لوگ نمازِ جمعہ ادا کیا کرتے تھے۔ فی الحال واقعہ یوں ہے کہ جو گاؤں جامع مسجد سے تخمیناً ربع میل کے فاصلے پر واقع ہے، وہاں کے لوگ اپنی پنج وقتہ مسجد میں اقامتِ جمعہ کرنا چاہتے ہیں تو اس وقتیہ مسجد میں جمعہ پڑھیں یا نہیں؟ بینوا تؤجروا۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جس جامع مسجد میں زمانہ قدیم سے تینوں گاؤں کے لوگ نماز جمعہ ادا کیا کرتے تھے، اسی جامع مسجد میں اب بھی نمازِ جمعہ ادا کیا کریں اور بلا و جہ قوی تفریقِ جماعت نہ کریں۔ تفریقِ جماعتِ مومنین سخت گناہ ہے، یہاں تک کہ اگر کوئی شخص اس تفریق کی نیت سے مسجد بنائے تو وہ مسجد شرعاً مسجد نہیں قرار پاتی۔ قال الله تعالیٰ:
﴿وَالَّذينَ اتَّخَذوا مَسجِدًا ضِرارًا وَكُفرًا وَتَفريقًا بَينَ المُؤمِنينَ ... ﴿١٠٧﴾... سورة التوبة
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب